چهارشنبه 30/آوریل/2025

رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا اپنے اوپر ڈھائے جانے والے لرزہ خیز مظالم کا انکشاف

ہفتہ 1-فروری-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطینی اسیران کے امور کے نگران ادارے ’اسیران میڈیا آفس‘ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہائی پانے والے قیدیوں کی شہادتوں سے پتہ چلتا ہے کہ رہائی سے قبل ان پر کس حد تک جرائم کیے گئے، کیونکہ جیلروں کے ہاتھوں انہیں کئی دن تک شدید مار پیٹ کا نشانہ بنایا جاتا رہا، جس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے قیدی زخمی ہوئے۔ ان میں سے بعض کی پسلیاں ٹوٹ گئیں۔

دفتر نے ہفتے کے روز ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ یہ وحشیانہ طرز عمل قابض دشمن کی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کی سطح کی عکاسی کرتا ہے۔ اس میں 7 اکتوبر سے غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے، اور اس میں جسمانی اور نفسیاتی تشدد، منظم فاقہ کشی کے جرائم ، جان بوجھ کر طبی غفلت جیسے جرائم شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی سال قید میں گزارنے کے بعد رہائی پانے والے متعدد قیدیوں کو علاج کے لیے براہ راست ہسپتالوں میں منتقل کرنا اس بات کا غماز فاشسٹ جیلوں کے اندر انہیں کس حد تک بے نقاب کیا جاتا ہے، جہاں قابض فوج کے جلاد تشدد کے وحشیانہ طریقے اپناتے ہیں۔ قیدیوں سے متعلق بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی کی جاتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی قیدیوں کو جس تشدد، جبر اور زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔ اس کو روکنے کے لیے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کی فوری مداخلت کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیلی جنگی جرائم کو روکا جا سکےاور مجرموں کو کہٹرے میں لایا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی