اسرائیلی حکام نے رواں ماہ کے اوائل سے بھوک ہڑتال کرنے والے ایک فلسطینی اسیر کو جبری خوراک دینے اور بہ زور اس کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 53 سالہ صحافی اور بھوک ہڑتالی فلسطینی عمر نزال نے 4 اگست کو بھوک ہڑتالی ساتھی بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
اسیر صحافی عمر نزال کو گذشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا۔ اسیر کو فوجی گاڑی میں لایا گیا۔ اس موقع پر صہیونی فوج کی کمانڈو یونٹ کے اہلکاروں نے اسے دھمکیاں دیں اور اس سے ناروا سلوک کا مظاہرہ کیا۔
کلب برائے اسیران کے مندوب کے مطابق اسیر نزال عمر نے چار اگست کو اپنی بلا جواز انتظامی حراست اور اسیر بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی تھی، صہیونی جیل انتظامیہ نے نزال عمر کوجبری خوراک دینے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ اسے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔