چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنین پر اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں جنگ بندی متاثر ہو گی:انروا کا انتباہ

بدھ 22-جنوری-2025

رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ نے غرب کے شمالی شہر جنین پر اسرائیلی فوجی جارحیت کے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنین پر اسرائیلی حملہ غزہ میں جنگ بندی کو متاثر کرسکتا ہے۔

مغربی کنارے میں ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کے امور کے ڈائریکٹر رولینڈ فریڈرچ نے بدھ کے روز کہا کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین اور اس کے کیمپ پر شروع کی گئی جارحیت سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو خطرہ ہے۔

یہ بات اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (انروا) کے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض فوج نے جنین پر اپنی جاری جارحیت میں جدید ہتھیاروں اور جنگی طریقوں کا استعمال کیا، جن میں فضائی حملے بھی شامل ہیں۔

بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ جنین پر اسرائیلی جارحیت ایک ماہ سے زائد مسلح جھڑپوں کے بعد ہوئی ہے جو جنین کیمپ کے اندر فلسطینی اتھارٹی وفادار فورسز اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان ہوئی تھی۔ انروا نے کہا کہ کیمپ "تقریباً غیر آباد” ہو چکا ہے۔ دسمبر 2024 کے وسط سے ہزاروں خاندان اس سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

’انروا‘ نے کہا کہ جب فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے مزاحمت کے رجحان کو ختم کرنے کی کوشش کے تحت کیمپ کا محاصرہ کیا تو جس کی وجہ سے ریلیف ایجنسی اپنی خدمات مکمل طور پر فراہم کرنے سے قاصر رہا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ اسرائیلی کارروائی اسرائیلی قانون سازی کے نفاذ سے صرف ایک ہفتہ قبل کی گئی ہے جو مغربی کنارے میں ’انروا‘ کی کارروائیوں کو نمایاں طور پر نقصان پہنچاتی ہے۔

قابض فوج نے مسلسل دوسرے روز بھی مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر جنین پر اپنی فوجی مہم "آئرن وال” کے آغاز کے ایک دن بعد جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا، جس کے نتیجے میں دس افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

؂قابض فوج نے جنین کے سرکاری ہسپتال کے داخلی راستوں اور اطراف کی گلیوں کو بلڈوز کرنے کے بعد اسے بند کردیا۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر وسام بکر نے "العربی الجدید” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ سڑکوں کی کھدائی کی وجہ سے ہسپتال کے داخلی دروازے کے سامنے اور آس پاس کی گلیوں میں مٹی اور ملبے کے ڈھیر ہیں۔ شہریوں اور مریضوں کی ہسپتال میں آمد ورفت مشکل ہو رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی