ترکی نے فلسطینی قوم کے لیے جاری امداد میں مزید اضافے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ انقرہ حکومت فلسطینیوں کی ہرممکن مدد جاری رکھے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک وزیرخارجہ جاویش اوگلو نے اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المالکی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے معاہدے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ترکی مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور ستم رسیدہ عوام کی مدد سے ہاتھ کھینچ لے۔ اسرائیل سے معاہدے کے باوجود فلسطینیوں کی صحت، تعلیم، تعمیر نو، بحالی اور بنکنگ کے شعبے میں مدد جاری رکھی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی میں انقلاب کی سازش کے دوران بھی فلسطینیوں کی امداد جاری رہی ہے۔ ہم آئندہ بھی فلسطینی قوم کی مالی مدد نہ صرف جاری رکھیں گے بلکہ اس میں اضافہ کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی بحالی کی معاہدے میں غزہ کی ناکہ بندی کے اٹھائے جانے کی شرط بھی شامل تھی اور ہم اس پرعمل درآمد کرانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی غزہ کی پٹی میں تعلیم صحت اور دیگر شعبوں میں جاری منصوبوں پر کام مکمل کرنے گا اور نئے منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں صنعتی زون کے قیام میں بھی فلسطینی اتھارٹی کی مدد کی جائے گی۔