فلسطین میں مسجد اقصیٰ اور القدس امور کے میڈیا سینٹر ’’کیو پریس‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک نو ہزار یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے گذشتہ سات ماہ کے دوارن روزانہ کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ پر یہودی شرپسندوں کے دھاوے جاری رہے۔ اس دوران 8 ہزار 960 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر یلغار کرنے والے یہودیوں میں 7 ہزار 183 سول یہودی، 482 انٹیلی جنس اداروں کے اہلکار، 241 فوجی اور 1054 یہودی مدارس اور اسکولوں کے طلباء شامل تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ یہودی آباد کاروں کی یلغار اپریل کے مہینے میں 1905 درج کی گئی۔ اس کے بعد جون میں 1335 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی جب کہ جولائی میں 1049 یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی شرپسند مذہبی مواقع کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں عبادت اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں داخل ہوتے ہیں۔ اس سے قبل یہودی آبادکار مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے سے اندر داخل ہوتے تھے۔ مگر اب مسجد کے مشرقی دروازے باب الرحمہ، باب السلسلہ، اور دیگر دروازوں سے بھی داخل ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2016ء کے دوران 464 یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسجد کی بے حرمتی کی۔ فروری میں 1149، مارچ میں 1272، اپریل میں 1908، مئی میں 978، جون میں 1335 اور جولائی میں 1077 جب کہ رواں ماہ اگست میں اب تک 777 یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرچکے ہیں۔