اسرائیلی حکومت نے صہیونی تحریک کے تحت ایک نئی مہم شروع کی ہے۔ اس مہم میں دنیا بھر میں یہودیوں کی شناخت کو از سرنو مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں صہیونی ریاست کے ساتھ مربوط کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حال ہی میں بیرون ملک موجود باشندوں کے امورکی ذمہ دار وزارت کا اہم اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دنیا بھرکے یہودیوں کی شناخت مرتب کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کی جامعات میں زیر تعلیم یہودی طلباء بالخصوص شمالی امریکا کی جامعات کے یہودی طلباء طالبات کو منظم کرنے کے لیے ’’حباد‘‘، ’’عالمی‘‘ اور ’’ھلیل‘‘ نامی تنظیموں کے ذریعے ان کی شناختی تفصیلات مرتب کی جائیں گی۔ اس مقصد پر دسیوں لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے۔
عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق ’’انٹرنیشنل موومنٹ‘‘ نامی یہودی تنظیم دنیا بھر میں آرتھوڈوکس یہودیوں کے 80 فی صد یہودی طلباء کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ’’حباد‘‘ نامی یہودی تنظیم دنیا بھر میں پانچ لاکھ یہودیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں اسرائیل کو اپنے بعض اقدامات کے باعث شرمندی، ندامت اور تنقید کا سامنا ہے۔ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے یہودیوں کی نمائندہ طلباء تنظیموں کو استعمال میں لانا چاہتا ہے۔
اسرائیلی وزارت برائے سمندر پار باشندگان نے 250 ملین شیکل یعینی 63 ملین امریکی ڈالر کے مساوی بجٹ مختص کیا ہے۔ یہ رقم دنیا بھر میں یہودی طلباء کی نمائندگی کرنے والی تنظیموں ’’ٰحباد، ھلیل اور عالمی‘‘ کو دیا جائے گا۔