چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالمی ادارہ صحت کا غزہ کے ہسپتالوں پر حملے بند کرنے کا مطالبہ

پیر 30-دسمبر-2024

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے پیر کے روز غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں پر اسرائیلی حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پٹی میں صحت کا نظام شدید خطرے سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ "غزہ میں لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی ضرورت ہے۔ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو صحت کی امداد تک رسائی کی ضرورت ہے”۔

تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ "غزہ شہر میں الاہلی اور الوفا ہسپتالوں کو اسرائیلی فوج کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور دونوں کو نقصان پہنچا”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تنظیم نے اپنے شراکت داروں کے تعاون سے انڈونیشیا ہسپتال میں بنیادی طبی سامان، خوراک اور پانی پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ تشویشناک حالت میں 10 مریضوں کو الشفاء ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم قابض فورسز نے ان کی منتقلی کے دوران 4 مریضوں کو حراست میں لے لیا۔

انہوں نے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا جن کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ انہیں قابض فوج نے جمعے کے روز کمال عدوان ہسپتال پر دھاوے کے دوران حراست میں لیا تھا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں تقریباً 1,060 کارکن شہید ہوچکے ہیں، جب کہ قابض فوج نے 310 سے زائد افراد کو گرفتار، سیکڑوں کو زخمی اور 130 کے قریب ایمبولینسز کو تباہ کردیا ہے۔ ۔

طبی انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے ہوئے شہریوں کو صحت کی بنیادی خدمات تک رسائی سے محروم کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی تنظیموں نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والے طبی سامان کی مقدار صحت کے ردعمل کو برقرار رکھنے کے لیے ناکافی ہے اور غزہ سے باہر تمام طبی انخلا ابھی تک روکا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی