پنج شنبه 08/می/2025

غزہ کے بچے سردی اور پناہ گاہ کی کمی کی وجہ سے جمے ہوئے ہیں:انروا

اتوار 29-دسمبر-2024

نیو یارک –مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ غزہ میں سردی اور پناہ گاہ کی کمی کی وجہ سے بچے جم کر موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

لازارینی نے آج جمعہ کوایک پریس بیان میں مزید کہا کہ "ہمیں جنگ بندی کی اشد ضرورت ہے۔ سردیوں کے سامان سمیت ضروری سامان کی فوری روانی کی ضرورت ہے”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ موسم سرما کے کمبل اور سامان کئی مہینوں سے پھنسے ہوئے تھے، جو غزہ میں داخل ہونے کے لیے اسرائیل کی منظوری کے منتظر تھے۔

لاکھوں فلسطینی، جنہیں اسرائیلی قتل عام کی مشین نے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔ نقل مکانی کرنے والے کیمپوں کے اندر شدید سردی سے متاثر ہونے کی شکایت کرتے ہیں، کیونکہ اس کی وجہ سے ان میں سے کچھ کی ہڈیوں میں درد ہوتا ہے، جب کہ دیگر کو ناک سے خون بہنا پڑتا ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ ’یونیسیف‘ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بے گھر ہونے والے بہت سے بچے کپڑوں کی کمی کا شکار ہیں۔ یہ لوگ جن میں بچے بھی شامل تھے، ان میں سے بہت سے اس سال کے شروع میں گرمیوں کے کپڑوں میں اسرائیلی بمباری سے بھاگنے پر مجبور ہوئے تھے۔

اس تناظرمیں اقوام متحدہ نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ غزہ میں عارضی پناہ گاہوں میں رہنے والے لوگ موسم سرما میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ یونیسیف  کا کہنا ہے کہ کم از کم 945,000 لوگوں کو موسم سرما کے سامان کی ضرورت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی