اسرائیلی حکام نے سینیر فلسطینی صحافی اور فلسطین پریس کلب کی گورننگ باڈی کے رکن عمر نزال کی مدت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر فلسطینی صحافی عمر نزال کی اہلیہ مارلین نزال نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی انٹیلی جنس حکام نے ایک بیان بتایا ہے کہ عمر نزال کی مدت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کی تجویز منظور کی گئی ہے۔
مارلین نزال نے بتایا کہ ان کے شوہر کو مغربی رام اللہ کی ’’عوفر‘‘ جیل میں رکھا گیا ہے۔ صہیونی انٹیلی جنس حکام نے کہا ہے کہ عمرنزال کی مدت حراست میں مزید توسیع کی جائے گی۔
زیرحراست فلسطینی صحافی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عمر نزال کی طبی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ وہ گذشتہ 17 دن سے بھوک ہڑتالی اسیر بلال کاید کے ساتھ یکجہتی کے طور پر بھوک ہڑتال بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مارلین نزال کا کہنا تھا کہ انہوں نے ریڈ کراس کے مندوب کی مدد سے اپنے شوہر سے ملاقات کی کوشش کی تھی مگر صہیونی انتظامیہ کی طرف سے انہیں نہ صرف ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ اسیر کو قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سینیر فلسطینی صحافی عمر نزال کو صہیونی فورسز نے 23 اپریل 2016ء کو غرب اردن سے اردن جاتے ہوئے’الکرامہ‘ گذرگاہ سے حراست میں لیا تھا۔