چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کی حمایت اخلاقی فرض، چیلنجز کے باوجود مزاحمت جاری ہے:نعیم قاسم

اتوار 15-دسمبر-2024

بیروت – مرکزاطلاعات فلسطین

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل الشیخ نعیم قاسم نے کہا ہے غزہ کی حمایت ایک "عظیم اور نفیس عمل” ہے۔ یہ عربوں اور مسلمانوں کا فرض ہے۔

نعیم نے ہفتے کی شام ایک ٹیلیویژن تقریر میں کہا کہ گذشتہ ستمبر میں لبنان کے خلاف وسیع پیمانے پر اسرائیلی جارحیت کا براہ راست تعلق غزہ کی حمایت سے نہیں تھا بلکہ یہ "اسرائیلی ریاست کی طرف سے جنگ کا دائرہ وسیع کرنا تھا۔

شیخ قاسم نے جارحیت کے مقابلے میں غزہ اور فلسطینی مزاحمت کی ثابت قدمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قابض دشمن کی طرف سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال اور شہریوں کو نشانہ بنانے کے باوجود وہ مزاحمت کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت دشمن کو نقصان پہنچانے اور اسے بہت زیادہ متاثر کرنے میں کامیاب رہی جس نے اس کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

نعیم قاسم نے استقامت اور فتح کے تین ستونوں "مزاحمتی محور کی استقامت، شہداء کے خون، اور موثر سیاسی انتظامیہ” پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت قابض دشمن کے ہاتھوں شکست اور پسپائی اختیار نہیں کرے گی۔

ایک متعلقہ تناظر میں الشیخ نعیم قاسم نے لبنانی حکومت کو اسرائیل کی جاری خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے، لبنان کی خودمختاری کے تحفظ اور دشمن کو اس کے عزائم کے حصول سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اگلے مرحلے کے بارے میں  نعیم قاسم نےکہا کہ حزب اللہ کا ایکشن پروگرام پانچ نکات پر طے کیا گیا تھا، جس میں دریائے لیطانی کے جنوب میں معاہدے پر عمل درآمد، تعمیر نو، جمہوریہ کے صدر کا انتخاب، دفاع اور خودمختاری کے مسائل پر قومی مکالمے کو تقویت دینا شامل ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے مزاحمت کے جاری رہنے پر زور دیتےہوئے کہاکہ "انشاء اللہ مزاحمت جاری رہے گی اور رکے گی نہیں”۔

مختصر لنک:

کاپی