چهارشنبه 30/آوریل/2025

’حماس جارحیت روکنے والے کسی بھی معاہدے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے‘

اتوار 8-دسمبر-2024

تہران – مرکز اطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی قیادت کے ایک وفد نے جماعت کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین اور لیڈر شپ کونسل کے چیئرمین محمد درویش کی سربراہی میں قطری دارالحکومت دوحہ میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے غزہ  میں جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقعے پر محمد درویش نے فلسطینی عوام کے خلاف غاصب ریاست کی کھلی جنگ، شہریوں کے خلاف مسلسل قحط کی پالیسی، پانی اور خوراک کی فراہمی روکنے، عمارتوں، رہائشی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی تباہی اور نہیں بموں سے اڑانے اور خاص طور پر شمالی غزہ میں میں زندگی کی تمام ضروریات ختم کرنے کے لیے جاری صہیونی دہشت گردی پر بات کی۔

انہوں نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کی صورتحال اور قابض ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو تکالیف  پہنچانے اور انہیں اذیتیں دینے کے بارے میں بھی ایرانی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔

لیڈرشپ کونسل کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ اور جارحیت کو روکنا کسی بھی معاہدے کا بنیادی عنوان ہوگا۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حماس ثالثوں کی طرف سے فلسطینی عوام کے مفاد میں پیش کی گئی کسی بھی تجویز کو قبول کرنے اور اس پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ملاقات میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اپنے ملک کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی قربانیوں، استقامت اور ان کی بہادرانہ مزاحمت کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام نے اس غیر معمولی جنگ کے دوران استقامت اور فراخدلی کی ممتاز مثالیں قائم کیں اور مزاحمت کی اعلیٰ مثالیں پیش کیں جو فتح حاصل کرنے کی مستحق تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی