تونس کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا جرم قرار دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق مسودہ بل میں ’معمول‘ کی تعریف ’صہیونی وجود کا اعتراف یا اس کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ تعلقات قائم کرنے‘ کے طور پر کی گئی ہے، ایک ایسا جرم جس کو ’سنگین غداری‘ قرار دیا جائے گا۔
متن کے مطابق جو بھی شخص ’معمول کے جرم‘ کا مرتکب پایا گیا اسے چھ سے دس سال قید اور دس ہزار سے ایک لاکھ تیونسی دینار (3000 سے 30000 یورو) کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوبارہ جرم کرنے والے کو عمر قید ہو گی۔
پارلیمانی سپیکر برہم بودربالا نے سیشن کے آغاز پر قانون سازوں کو بتایا کہ ’اس معاملے پر صدر، پارلیمنٹ اور رائے عامہ کے درمیان مکمل اتفاق ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ فلسطین کو دریا سے سمندر تک آزاد کیا جانا چاہیے اور یہ کہ ایک فلسطینی ریاست قائم کی جانی چاہیے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔‘