چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں قحط بڑھ رہا ہے، خوراک کی قیمتوں میں 1000 فیصد سے زیادہ اضافہ

اتوار 1-دسمبر-2024

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

عالمی ادارہ خوراک  نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بھوک کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک نے زور دے کر کہا کہ بنیادی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں غزہ پر اسرائیلی جنگ سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں 1,000 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جس غزہ میں بھوک کا بحران بڑھ رہا ہے۔ جنگ جاری رہنے کے خطرے اور غزہ بھرمیں فلسطینیوں پر اسرائیلی محاصرہ بالخصوص غزہ کے شمالی غزہ میں صورت حال ابتر ہوچکی ہے۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ "شمالی غزہ میں جاری فوجی آپریشن کی وجہ سے گذشتہ سات ہفتوں کے دوران 130,000 افراد بے گھر ہوئے ہیں”۔

اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور ’اوچا‘ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت فلسطینیوں کو سنگین خطرے سے دوچار کر رہی ہے خاص طور پر عام شہری جو زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اوچا کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق غزہ سٹی سمیت شمالی غزہ میں کھانا پکانے والی گیس کی شدید قلت نے مقامی خاندانوں کو کوڑے کرکٹ کوایندھن کے طور پراستعمال کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس کے نیتجے میں سانس کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اوچا نے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ بھر میں جنگ کی وجہ سے بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کے لیے مناسب پناہ گاہ کی شدید قلت ہے۔ غزہ کی پٹی کی پناہ گاہوں کی صرف ایک چوتھائی سے بھی کم ضروریات پوری کی گئی ہیں، جس سے تقریباً دس لاکھ افراد کو موسم سرما کے قریب آنے کے ساتھ ہی انتہائی حالات کا خطرہ لاحق ہے۔

مختصر لنک:

کاپی