روم – مرکزاطلاعات فلسطین
اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اعلان کیا کہ جی سیون وزرائے خارجہ پیر اور منگل کو روم میں ہونے والے اجلاس کے دوران بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یو آو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر بات کریں گے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ "جی سیون کے اٹلی کے زیر صدارت ہونے والے وزراء خارجہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو 25 اور 26 نومبر کو روم کے قریب فیوگی میں منعقد ہوگا”ْ۔
میلونی نے مزید کہا کہ "آنے والے دنوں میں ان وجوہات کا گہرائی میں جائزہ لوں گی جن کی وجہ سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ آیا۔ وہ وجوہات جو ہمیشہ معروضی اور غیر سیاسی ہونی چاہئیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اس حکومت کے لیے ایک نکتہ واضح ہے۔ ریاست اسرائیل کی ذمہ داریوں اور حماس کی ذمہ داریوں میں کوئی مساوات نہیں ہو سکتی”۔
یہ بات اٹلی کے متعدد وزراء کے متضاد بیانات کے بعد سامنے آئی ہے۔
جہاں وزیر دفاع گیڈو کروسیٹو نے کہا کہ اگر نیتن یاہو اور گیلنٹ اٹلی آتے ہیں تو روم انہیں "گرفتار کرنے” کا پابند ہو گا۔
نائب وزیر اعظم میٹیو سالوینی جو انتہائی دائیں بازو کی لیگ پارٹی کے سربراہ نےکہا کہ "نتن یاہو اٹلی آئے توانہیں خوش آمدید کہا جائے گا”۔
جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ پر 412 دنوں سے جاری نسل کشی کی جنگ کے دوران جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق الزامات پر نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف دو بین الاقوامی گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔
عدالت نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا کہ "پہلے ابتدائی چیمبر نے دائرہ اختیار کے حوالے سے اسرائیل کی طرف سے جمع کرائی گئی اپیلوں کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف دو گرفتاری وارنٹ جاری کیے”۔ 20 مئی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے "جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم” کی ذمہ داری کے لیے دو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی۔