اسرائیلی فوج اور پولیس نے گذشتہ روز شمالی بیت المقدس میں قطنہ کے مقام پر فیصل الحسینی اسٹیڈیم میں جاری فٹبال کے مقابلے کے دوران فلسطینی تماشائیوں پرحملہ کردیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ کئی زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ ہلال احمر فلسطین کے کارکنان نے گراؤنڈ میں موجود زخمیوں کو فوری طبی امداد بھی مہیا کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی بیت المقدس میں فیصل الحسینی اسٹیڈیم میں دو مقامی فٹبال ٹیموں الظاھریہ اور بلاطہ یوتھ سینٹر کے درمیان میچ جاری تھا کہ اس دوران صہیونی پولیس اور فوج نے تماشائیوں پر اندھا دھند آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی۔ آنسوگیس کی شیلنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے اور دونوں ٹیموں کو میچ روکنا پڑا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی یلغار کے وقت فیصل الحسینی گراؤنڈ میں کم سے کم 1200 تماشائی موجود تھے۔ اس وقت دونوں ٹیموں کے درمیان ’’ابو عمار شہید‘‘ٹورنامنٹ جاری تھا کہ اچانک اسرائیلی فورسز نے تماشائیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی۔
صہیونی فوج کی جانب سے مسلسل آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کی فائرنگ کے باعث تماشائیوں کو بھی سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث دیر تک میچ روکنا پڑا۔ تاہم بعد ازاں میچ دوبارہ شروع کردیاگیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق قطنہ کےمقام پر فلسطینی مظاہرین کی سنگ بارے سے اسرائیلی پولیس کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔ صہیونی فوج کی فائرنگ کے بعد زخمیوں کو ہلال احمر کے رضاکاروں نے طبی امداد مہیا کی۔
درایں اثناء فلسطینی فٹبال فیڈریشن کے چیئرمین میجر جنرل جبریل الرجوب نے بیت المقدس میں جاری میچ کے دوران کھلاڑیوں اور تماشائیوں پر اسرائیلی پولیس کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں جبریل الرجوب نے کہا ہے کہ فلسطینی تماشائیوں کے خلاف طاقت کابے دریغ استعمال اسرائیلی نسل پرستی کا واضح ثبوت ہے۔ صہیونی انتظامیہ فلسطینی شہریوں کو تفریحی سرگرمیوں سے روک کریہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ ارض فلسطین میں صرف یہودیوں کو ہرطرح کی تقریبات منعقد کرنے کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کے میدان میں میچ دیکھنے والے نہتے فلسطینیوں پرطاقت کا استعمال صہیونی ریاست کے مذموم عزائم کا بین اظہار ہے۔