اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے کی گئی کھدائیوں کے نتیجے میں مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے جنوبی ٹاؤن ’سلوان‘ میں وادی حلوہ کالونی میں فلسطینی شہریوں کے متعدد مکانات کے زمین بوس ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تازہ کھدائیوں کے نتیجے میں کئی مکانوں کی دیواریں منہدم ہوگئی ہیں یا ان میں دراڑیں پڑنے کےبعد انہدام کے قریب پہنچ گئی ہیں۔
وادی حلوہ۔ سلوان انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ تازہ کھدائیوں کے باعث سلوان کی وادی حلوہ کالونی میں گھروں کی دیواروں میں پڑی دراڑیں مزید پھلینا شروع ہوگئی ہیں۔ کئی گھروں کی دیواروں میں بڑے بڑے شگاف پڑ گئے ہیں۔ دیواروں کی سمیٹ اترنے لگی ہے اور بعض دیواریں زمین میں دھنسنا شروع ہوگئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گھروں کی اندرونی اور بیرونی دیواروں میں شگاف پڑنے کے ساتھ ساتھ وادی حلوہ کی سڑکوں میں بھی جگہ جگہ گڑھے پڑنے لگے ہیں۔ ایک سال قبل بھی اس کالونی میں فلسطینیوں کے مکانات میں گہرے شگاف پڑنے لگے تھے مگر اب ان میں زید وسعت آتی جا رہی ہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مکانات کی دیواریں میں پڑنے والے شگاف کسی بھی وقت مکانات کے زمین بوس ہونے کا موجب بن سکتے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کا بھاری جانی اور مالی نقصان ہونے کا بھی اندیشہ موجود ہے۔
تازہ شگاف شیخ داؤد عطاء اللہ صیام نامی فلسطینی شہری اور اس کے اقارب کے سات گھروں میں دیکھے گئے ہیں۔ ان گھروں میں تین ماہ پیشتر شگاف پڑنا شروع ہوئے تھے اور حالیہ ایام میں شگاف مزید گہرے اور بڑے ہوتے جا رہے ہیں۔ کسی بھی جھٹکے کی صورت میں شگاف دار دیواریں منہدم ہوسکتی ہیں۔