لندن – مرکزاطلاعات فلسطین
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی 29 بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والی فلسطینی پولیس فورسز پر حملہ کرکے انسانی امداد کی لوٹ مار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
ڈاکٹرز آف دی ورلڈ، آکسفیم اور نارویجن ریفیوجی کونسل سمیت ان تنظیموں کی ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا ہے کہ "لوٹ مار ایک بار بار ہونے والا مسئلہ ہے، جس کے نتیجے میں قاب ریاست کی جانب سے باقی ماندہ پولیس فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ غزہ میں بنیادی سامان کی کمی، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ، اور زیادہ تر کراسنگ پوائنٹس کی بندش اور آبادی کی مایوسی تباہ کن حالات کا باعث بنتی ہے‘‘۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض فوج امدادی ٹرکوں کی لوٹ مار کو نہیں روکتی اور نہ ہی وہ مسلح گروہوں کو انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے رقم وصول کرنے سے روکتی ہے۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز کی گذشتہ پیر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی۔ فوج غزہ کے گینگز کو امدادی ٹرکوں کو لوٹنے اور ان کے ڈرائیوروں سے تحفظ کے بدلے رقم وصول کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
تنظیموں نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ بعض صورتوں میں جب فلسطینی پولیس اہلکار "چوروں کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو اسرائیلی فوج نے ان پر حملہ کیا”۔
اخبار نے مزید کہا کہ "بہت سے حادثات اسرائیلی فوج کے قریب یا ان کی نظر میں ہوتے ہیں۔ وہ اس میں مداخلت نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ جب ٹرک ڈرائیور مدد طلب کرتے ہیں تو اسرائیلی فوج ان کی مدد نہیں کرتی”۔
عالمی تنظیموں نے انسانی امداد میں کمی کی مذمت کی جسے قابض حکام نے غزہ کی پٹی میں "تاریخی طور پر کم سطح” تک پہنچانے کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ گذشتہ سات اکتوبر صرف 37 ٹرک یومیہ امدادی سامان لے کر غزہ میں داخل ہوتے رہے۔ رواں نومبر کے پہلے ہفتے میں 69 ٹرک یومیہ کی شرح سے جبکہ غزہ میں اسرائیل کی تباہی کی جنگ شروع ہونے سے پہلے روزانہ 500 ٹرک غزہ میں جاتے تھے۔
ان 29 تنظیموں کی رپورٹ کے مطابق اس سال 10 اکتوبر سے 13 نومبر تک کے عرصے میں اسرائیلی حملوں اور بمباری کی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 20 انسانی امدادی کارکنان شہید ہوئے جو بنیادی طور پر فلسطینی انجمنوں کے لیے کام کر رہے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ ملازمین اپنے گھروں میں، نقل مکانی کرنے والے کیمپوں میں یا امداد کی تقسیم کے دوران شہید ہوئے۔ تنظیموں نے بتایا کہ کہ 13 اکتوبر کو امریکہ نے ایک بار پھر اسرائیلی حکام سے کہا کہ وہ غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنائیں۔
رپورٹ کے مطابق قابض حکام نے امریکی مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا لیکن ساتھ ہی اس کی فوج نے ایسے اقدامات کیے جن سے زمینی حالات خاص طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں بہت زیادہ خراب ہو گئے۔ سیو دی چلڈرن، کیئر، اور مرسی کارپوریشن سمیت آٹھ غیر سرکاری تنظیموں نے حال ہی میں کہا تھا کہ صورتحال "ایک ماہ پہلے کی نسبت زیادہ تباہ کن ہے”۔