شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیل میں آلودگی’عذاب‘کی شکل میں نازل، سالانہ ہزاروں یہودی ہلاک

پیر 5-ستمبر-2016

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صاف ستھرا ملک ہونے کا دعویٰ کرنے والی اسرائیلی حکومتوں کے نعروں کے باوجود ملک میں آلودگی ایک وباء کی طرح تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جس کے نتیجے میں سالانہ ہزاروں افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے صہیونی وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ آلودگی کے نتیجے میں  اسرائیل کے اسپتالوں میں سالانہ 5000  افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  آلودگی کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں اسپتالوں میں ہوتی ہیں۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیلی اسپتال اورطبی مراکز آلودگی کے گڑھ بن چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزرارت صحت نےآلودگی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی تفصیلات اس لیے جاری نہیں کیں کیونکہ اس کے نتیجے میں اسپتالوں کی بدنامی اور عوام الناس میں تشویش پیدا ہو سکتی ہے۔

اسرائیلی ٹی وی نے ایک سینیر ڈاکٹر کا بیان نقل کیا ہے جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں آلودگی کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں آلودگی کے باعث ہلاکتوں کے اعدادو شمار جاری نہیں کیے جانے چاہئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کی ایک ایک نقل تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو ارسال کی گئی ہے مگر ساتھ ہی  ہدایت کی گئی ہے کہ اس رپورٹ کے مندرجات منظرعام پر نہ لائے جائیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے تحقیق جاری ہے اور حکومت خود ہی آلودگی سے متعلق ایک جامع رپورٹ آئندہ سال جاری  کرے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کی عرب ، اسرائیل جنگ، لبنان کی پہلی اور دوسری جنگ اور غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگوں میں اسرائیل میں اتنی ہلاکتیں نہیں ہوئی ہیں جتنی ہلاکتیں اسپتالوں میں الودگی کے باعث ہو رہی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی