فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی علاقے میں قائم شعفاط پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
قلندیا انفارمیشن سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سوموار کو علی الصباح صہیونی پولیس اہلکاروں نے شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ایک فلسطینی کار پراندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کار میں سوار مصطفی نمر شہید اور اس کا دوسرا ساتھی زخمی ہو گیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے شہید فلسطینی کا جسد خاکی قبضے میں لے کر زخمی کو حراست میں لیا ہے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فورسز کی بڑی تعداد شعفاط کیمپ میں داخل ہوئی اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اس دوران عناتا کے مقام پر سڑک پرچلنے والی ایک فلسطینی کار پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں کار میں سوار ایک فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی 10 گاڑیوں نے شعفاط پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا۔ اس موقع پر فلسطینی صحافیوں نے اسرائیلی فوجیوں کی یلغار کی کوریج کی کوشش کی تو قابض فوجیوں نے صحافیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
ادھر اسرائیلی بارڈر پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیاہے کہ فلسطینی کار پر فائرنگ اس وقت کی گئی جب وہ تیز رفتاری کے ساتھ سڑک پر کھڑے فوجیوں کی طرف آ رہی تھی۔ بہ ظاہر لگ رہا تھا کہ کار فوجیوں کو کچلنا چاہتی ہے۔ اس پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
مصطفیٰ نمر کی شہادت کے بعد رواں سال اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 92 جب کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران شہداء کی تعداد 237 ہو گئی ہے۔