ہالینڈ کے رکن اور لیبر پارٹی کے سرکردہ رہ نما ’’ٹوھن کوزو‘‘ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے استقبال سے انکار اورانہیں مصافحے سے گریز پر صہیونی ریاست میں سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کی طرف سے نیتن یاھو سے ہاتھ نہ ملانے کے واقعے کو صہیونی دشمن وزیراعظم کی توہین قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم حال ہی میں ہالینڈ کے دورے پر گئے تھے جہاں ان کا سرکاری سطح پر استقبال کیا گیا۔ اس دوران جب نیتن یاھو یکے بعد دیگرے ہالینڈ کے ارکان پارلیمنٹ سے ہاتھ ملا رہے تھے "ٹونھن کوزو” نے نہ صرف ہاتھ ملانے سے انکار کردیا بلکہ سینے پر فلسطینی پرچم پرمبنی بیج سجا کر صہیونی ریاست کے خلاف منفرد احتجاج کیا ہے۔
اس واقعے پر اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کو فلسطین نواز قرار دے کرانہیں برابھلا کہا جا رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کے طرز عمل کو وزیراعظم نیتن یاھو کی توہین قرار دیا ہے۔
نیتن یاھو نے ہالینڈ کے رکن پارلیمان کی جانب سے مصافحہ سے انکار کا غصہ نکالتے ہوئے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ نیتن یاھو نے کہا کہ لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ آپ غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے لیے سیمنٹ کیوں نہیں جانے دیتے۔ ہم انہیں بتاتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں پہنچنے والی سیمنٹ تعمیر نو کے کاموں پرنہیں بلکہ حماس کی زیرزمین سرنگوں کو مضبوط بنانے پر صرف ہو رہی ہے۔