انڈونیشیا کےدارالحکومت جکارتہ میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کی مذمت اور جنگ بندی کا مطالبہکرتے ہوئے زبردست مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔
انڈونیشیا کےعوامی اتحاد کی طرف سے فلسطین کی حمایت کے لیے بلائے گئے مظاہرے کے شرکاء نے غزہ کیپٹی پر محاصرہ ختم کرنے، انسانی امداد کے داخلے اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتےہوئے نعرے لگائے۔
مظاہرے میں حکومتیوزراء، پارٹی رہ نماؤں، اراکین پارلیمنٹ اور انڈونیشیا کی اسلامی تنظیموں کے رہ نماؤںنے شرکت کی۔
منتظمین نےمظاہرے میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کا تخمینہ تقریباً ڈیڑھ ملین افراد پر لگایا۔انڈونیشیا میں گذشتہ ہفتوں کے دوران غزہ کیحمایت اور اس پر اسرائیلی جنگ کی مذمت میں کئی مظاہرے دیکھے ہیں۔
انڈونیشیا کی خبررساں ایجنسی "انتارا” کے مطابق ہفتے کے روز انڈونیشیا کے وزیر دفاعپرابوو سوبیانتو نے کہا کہ ان کے ملک کی حکومت اسرائیلی حملوں کے متاثرین کو طبیامداد فراہم کرنے کے لیے اپنا طبی جہاز غزہ کے قریب پانیوں میں بھیجنے کے لیے تیارہے۔
سوبیانتو نےانکشاف کیا کہ انڈونیشیا کی حکومت طبی جہاز بھیجنے کی منظوری حاصل کرنے کے لیے مصرسمیت غزہ کی پٹی کے پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے ہفتے کےروز جکارتہ میں حلیم پردانا کسوما ایئر بیس کے دورے کے دوران کہا کہ "انڈونیشیاکی دفاعی افواج ایک طبی جہاز بھیجنے کے لیے تیار ہیں اور وہاں مزید مدد فراہم کرنےکے لیے تیار ہوں گی”۔