اسرائیلی فوج نے وسیع تر اور ہمہ جہت جنگ کے تناظر میں بڑے پیمانے پر جنگی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ اسرائیلی تاریخ میں یہ مشقیں اب تک کی سب سے بڑی مشقوں میں شمار کی جا رہی ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یسرائیل ھیوم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتوار کے روز سے شروع ہونے والی وسیع پیمانے پر جنگی مشقوں کو’’مضبوط عزم‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ان مشقوں میں فوج اور سیکیورٹی سے متعلق اداروں کے گروپ حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں ایمرجنسی سروسز، مقامی حکومتیں، تنظیمیں، ریسکیو ادارے، سیکیورٹی فورسز، محکمہ تعلیم، سرکاری اور نجی شعبے سے وابستہ ادارے بھی حصہ لے ہیں۔ یہ مشقیں اسرائیل کو درپیش وسیع تر جنگ کے تناظر میں جاری ہیں۔ ان مشقوں کے دوران ایسے حالات سے نمٹنے کے تجربات کیے جائیں گے جیسے کہ صہیونی ریاست کو کسی بڑی جنگ کا سامنا ہو۔
جنگی مشقوں میں فلسطینیوں کی طرف سے فرضی راکٹ حملوں، ان کے ردعمل کے طریقہ کار اور عوام الناس کو فلسطینیوں کے دیسی ساختہ میزائلوں سے بچانے کے تجربات کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ مواصلات، بجلی اور دیگر بنیادی سہولتوں کے متاثر ہونے کے نتیجے میں متبادل انتظامات سے آگاہ کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان جنگی مشقوں میں اسرائیل پر یومیہ 1500 میزائل حملوں اور مجموعی طور پر 2لاکھ 30 ہزار میزائل حملوں سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ شام، حزب اللہ، فلسطینی تنظیموں حماس اور دیگر اطراف سے درپیش خطرات سے نمٹنے کی مشقیں کی جائیں گی۔