فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ سوموار کو غرب اردن کے جنوبی شہرالخلیل میں مزید دو فلسطینیوں کو فدائی حملہ آور قرار دیتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک فلسطینی شہری کو الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ بعد ازاں شہید کا جسد خاکی صہیونی فوج نے قبضے میں لے لیا ہے۔ شہید نوجوان کی شناخت نہیں کی جا سکی ہے۔ اسی فدائی کارروائی میں ایک فلسطینی زخمی بھی ہوا ہے جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’0404‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مسجد ابراہیمی کے قریب دو فلسطینیوں نے مل کر اسرائیلی فوجیوں پر فدائی حملے کی کوشش کی مگر فوج کی جوابی کارروائی میں دونوں فلسطینی زخمی ہو گئے، بعد ازاں ان میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ویب پورٹل کے مطابق فلسطینیوں کے چاقو سے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی کو معمولی زخم آئے ہیں جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی لڑکوں جن کی عمریں 17 اور 20 سال تھیں نے فدائی کارروائی مگر وہ جوابی کارروائی میں زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے زخمی فلسطینیوں تک امدادی کارکنوں کی رسائی روک دی تھی جس کے باعث ان کی کوئی طبی مدد نہیں کی جا سکی۔ بعد ازاں ان میں سے ایک شہری شہید ہو گیا۔