اسرائیل کے آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ نے مذہبی یہودیوں کی جانب سے فوج میں خدمات کی انجام دہی کے دوران خواتین کے ہمراہ کام کرنے سے استثنیٰ کامطالبہ تسلیم کرتے ہوئے مذہبی عناصر اور خواتین کو رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے جاری کردہ نئی ہدایات کے مطابق مذہبی یہودیوں فوجیوں کو خواتین کے ساتھ گاڑیوں میں مخلوط طور پر ایک سسے دوسرے مقام پر منتقل نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مخلوط سیکیورٹی کی خدمات میں بھی مذہبی عناصر اور خواتین اہلکاروں کوایک دوسرے سے دور رکھا جائے گا۔
یہودی مذہب سے قربت رکھنے والے فوجی اپنے مذہبی رہ نماؤں کی ہدایات کے پابند ہوں گے۔ انہیں خواتین کے ساتھ مخلوط انداز میں جنگی مشقوں میں شریک نہیں کیا جائے گا۔
جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مذہبی فوجی اہلکار خواتین اہلکاروں کے کمروں میں داخل نہیں ہوں گے اور نہ ہی خواتین مذہبی مرد فوجیوں کے لیے مختص مقامات پر جائیں گی۔