جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی صدارتی امیدواروں کی القدس پر سیاست شرمناک، قابل مذمت ہے: علماء

ہفتہ 1-اکتوبر-2016

فلسطین کی سپریم افتاء کونسل اور سرکردہ علماء بورڈ نے بیت المقدس کا ہرقیمت پر دفاع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار بیت المقدس کی قیمت پر انتخابات جیتنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہو کر بیت المقدس کو اسرائیل کا غیرمنقسم دارالحکومت بنانے میں مدد کریں گے۔

بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور القدس پر ان کی سیاست کو شرمناک کھیل قرار دیتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی ادارے، عالمی عدالتیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی قوانین بیت المقدس کو متنازعہ علاقہ قرار دے چکے ہیں مگر امریکی صدارتی امیدوار بیت المقدس کے نام پر سیاست چمکانے اور القدس کو صہیونی ریاست کو دینے کا اعلان کرکے امریکی یہودی لابی کی حمایت حاصل کرنے کا ہتھکنڈہ استعمال کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہو کر بیت المقدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت قرار دلوانے کے لیے کوششیں کریں گے۔ مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بیت المقدس 3000 سال سے یہودیوں کی ملکیت رہا ہے۔ اس لیے وہ صدر بنتے ہی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیں گے۔

فلسطینی علماء اور افتاء کونسل کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی امیدواروں کو چاہیے تھا کہ وہ اپنی انتخابی مہم میں مسئلہ فلسطین کے حل کو ترجیح دیتے مگر انہوں نے اپنی مہم پر بھی صہیونیت نوازی کا رنگ چڑھا کر ثابت کردیا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار دہرے معیار پر چل رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی سیاسی جماعت ری پبلیکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صہیونیوں کے ایجنٹ کا کردار ادا کررہے ہیں.

مختصر لنک:

کاپی