فلسطین کی سپریم افتاء کونسل اور سرکردہ علماء بورڈ نے بیت المقدس کا ہرقیمت پر دفاع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار بیت المقدس کی قیمت پر انتخابات جیتنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہو کر بیت المقدس کو اسرائیل کا غیرمنقسم دارالحکومت بنانے میں مدد کریں گے۔
بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور القدس پر ان کی سیاست کو شرمناک کھیل قرار دیتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی ادارے، عالمی عدالتیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی قوانین بیت المقدس کو متنازعہ علاقہ قرار دے چکے ہیں مگر امریکی صدارتی امیدوار بیت المقدس کے نام پر سیاست چمکانے اور القدس کو صہیونی ریاست کو دینے کا اعلان کرکے امریکی یہودی لابی کی حمایت حاصل کرنے کا ہتھکنڈہ استعمال کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہو کر بیت المقدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت قرار دلوانے کے لیے کوششیں کریں گے۔ مسٹر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بیت المقدس 3000 سال سے یہودیوں کی ملکیت رہا ہے۔ اس لیے وہ صدر بنتے ہی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیں گے۔
فلسطینی علماء اور افتاء کونسل کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی امیدواروں کو چاہیے تھا کہ وہ اپنی انتخابی مہم میں مسئلہ فلسطین کے حل کو ترجیح دیتے مگر انہوں نے اپنی مہم پر بھی صہیونیت نوازی کا رنگ چڑھا کر ثابت کردیا ہے کہ امریکی صدارتی امیدوار دہرے معیار پر چل رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی سیاسی جماعت ری پبلیکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صہیونیوں کے ایجنٹ کا کردار ادا کررہے ہیں.