اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ’’صہیونیت کیمپ‘‘ کے درمیان بات چیت نتیجہ خیز رہی ہے۔ فریقین نے مذاکرات میں کئی اہم امور پر اتفاق کیا ہے۔
عبرانی ٹی وی 10 کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاھو اور اپوزیشن لیڈر یتزحاق ہرٹسوگ کے درمیان رابطے بحال ہو گئے ہیں۔ دونوں رہ نماؤں نے مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے بعض نکات سے اتفاق کیا ہے جو کہ صہیونی ریاست میں مخلوط حکومت کی تشکیل کی راہ میں اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
ٹی وی کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعت ’صہیونیت کیمپ‘ نے مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے کابینہ میں 8 وزارتوں کے قلم دان مانگے ہیں اور وزیراعظم نیتن یاھو نے اپوزیشن جماعت کو حکومت میں شمولیت پر اس کی طرف سے مانگی گئی وزارتوں کے قلم دان سونپنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونیت کیمپ کی طرف سے وزارت خارجہ، کلچر، اسپورٹس جیسی اہم وزارتیں مانگی گئی ہیں۔ وزارت ثقافت اس وقت میری ریگیو کے پاس ہے۔ اگر یہ وزارت صہیونیت کیمپ کو دی جاتی ہے تو ریگیو کو انٹیلی جنس کا وزیر مقرر کیا جائے گا۔ جس کا چارج عارضی طور پر وزیرمواصلات یعقوب کاٹز کے پاس ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مخلوط حکومت کے لیے پیش رفت اسرائیلی قوم کے لیے خوش خبری ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا مل کر حکومت کی تشکیل کا فیصلہ قوم کی ترقی اور فلاح وبہبود کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔