صہیونی جیلروں اور خفیہ اداروں کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی انتظامیہ نے بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کرنےوالے دو اسیران 29 سالہ احمد محمد حسین ابو فارہ اور 19 سالہ انس ابراہیم عبدالمجید شدید کو عوفر جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز دو فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کو مزید انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔ دونوں اسیران گذشتہ 11 دنوں سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ بھوک ہڑتالی اسیر احمد ابو فارہ کو اسرائیلی فوج نے 02 اگست 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتار کرتے ہی اسے انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا۔ ابو فارہ دو سال تک پہلے بھی قید کاٹ چکے ہیں۔
قید تنہائی میں ڈالے گئے دوسرے فلسطینی اسیر انس شدید کی تاریخ پیدائش 7 جون 1997ء ہے۔ اس کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دورہ قصبے سے ہے۔ اسے بھی دو اگست 2016ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں اسیران پر کوئی الزام عاید نہیں کیا گیا۔ بغیر کسی الزام کے انہیں انتظامی حراست کی سزا دی گئی ہے جس پرانہوں نے چند روز قبل بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔