فلسطین کے محکمہاطلاعات کے دفتر کی طرف سے شائع کردہاعداد و شمار میں غزہ کی پٹی پر 31 دنوں سے جاری صیہونی جارحیت کے ہولناک اورچونکا دینے والے نتائج سامنے آئے ہیں۔
میڈیا آفس نے تصدیقکی کہ غزہ کی پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 2 فیصد اس جارحیت کا براہ راست نشانہ بنکر شہید یا زخمی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کو جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک ہر منٹ میں اوسطاً ایکزخمی اور ہر گھنٹے میں 15 شہید ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیاکہ بچوں میں شہداء کی اوسط تعداد فی گھنٹہ 6 اور خواتین شہداء میں فی گھنٹہ 5 ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی کی 70 فیصد آبادی بمباری اور چھاپوں کی وجہ سے اپنے گھروں سےزبردستی بے گھر ہو گئی ہے۔
محکمہ اطلاعات نےتصدیق کی کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر 30000 ٹن دھماکہ خیز مواد سے بمباری کی،جو اوسطاً 82 ٹن فی مربع کلومیٹر ہے۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی کے نصف ہسپتال اور 62 فیصد بنیادی نگہداشت کے مراکز بند ہو چکے ہیں اورمؤثر طریقے سے سروس سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی میں 50 فی صد ہاؤسنگ یونٹس کو بمباری اور چھاپوں سے نقصان پہنچا اورغزہ کی پٹی میں 10 فی صد ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر منہدم ہو گئے یا ناقابل رہائشبن گئے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی میں 33 فی صد اسکولوں کو بمباری سے نقصان پہنچا ہے اور ان میں سےتقریباً 9 فی صد سروس سے باہر ہیں۔
انہوں نے اس باتکی بھی نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی میں 14 فیصد مساجد کو نقصان پہنچا اور ان میں سے5 فیصد مکمل طور پر منہدم ہو گئی۔
گذشتہ 7 اکتوبرسے صیہونی قابض افواج نے غزہ کی پٹی میں اپنا خونی ہولوکاسٹ جاری رکھا ہوا ہے جسکے نتیجے میں 5104 بچوں اور 2641 خواتین سمیت 10022 شہری شہید ہونے کے علاوہ25408 زخمی ہوئے ہیں۔