شنبه 16/نوامبر/2024

آزادی اظہار پر دوبارہ حملہ، مدیرانِ ’مرکز‘کے’فیس بک‘ صفحات مکمل بلاک

ہفتہ 15-اکتوبر-2016

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ نے صہیونی اور یہودی لابی کا دباؤ قبول کرتےہوئے آزادی اظہار کے باب میں فلسطینیوں سے انتقامی پالیسی پر بدستور عمل درآمد جاری رکھا ہوا ہے۔ اسرائیلی ہدایت پر فیس بک نے مرکزاطلاعات فلسطین کے سات ایڈمن صفحات بلاک کرنے کے بعد ’مرکز‘ کے تمام مدیران کے فیس بک پیج مکمل طور پر بند کردیے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’فیس بک‘ انتظامیہ کی طرف سے ایک من گھڑت دعویٰ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان صفحات کو آزادی اظہار رائے کے لیے وضع کردہ قوانین اور حقوق کی پامالیوں اور غیرذمہ دارانہ طرز عمل کی بنیاد پر بلاک کیا گیا ہے۔

فیس بک انتظامیہ کا تازہ فیصلہ مرکزاطلاعات فلسطین کے ایڈمنسٹریشن صفحات کی بندش کے بعد اس حوالے سے کی گئی ایک اپیل کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ فیس بک نے ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کے ساتھ ساتھ صہیونیت نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکز اطلاعات سے متعلقین کے تمام صفحات کو بند کرنے کی مذموم اور غیرذمہ دارانہ اور غیر پیشہ وارانہ مہم شروع کر رکھی ہے۔

 

قبل ازیں فیس بک انتظامیہ نے اسرائیلی دباؤ کے تحت مرکزاطلاعات فلسطین کے سات ایڈمن صفحے بند کردیے تھے۔

فیس بک انتظامیہ کی صہیونیت نوازی پر فلسطینی اور دیگر مقامی اور عالمی سماجی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین اور ان کے متعلقہ افراد کے صفحات اور اکاؤنٹ بند کرنے پر سماجی کارکنوں نے فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی ہے۔

خیال رہے کہ چند ہفتے پیشتر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اسرائیل اور فیس بک انتظامیہ نے ایک خفیہ ڈیل کی ہے جس کے تحت فیس بک انتظامیہ فلسطینیوں کی حمایت  اور اسرائیلی جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے والے صفحات کو بلاک کردے گا۔ اس فیصلے کے بعد فیس بک نے دسیوں فلسطینی سماجی کارکنوں کے پیج بلاک کردیے گئے تھے۔ اس پربھی عالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا تو فیس بک نے معذرت کرتے ہوئے بعض اکاؤنٹس دوبارہ فعال کردیے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی