اسرائیلی حکام نے ایک زیرحراست فلسطینی شہری کو جیل میں دی جانے والی کینسر کی دوائی روک دی ہے جس کے نتیجے میں اسیر کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر بسام السائح پچھلے کئی سال سے زیرحراست ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہیں۔
اسیر کی اہلیہ اور سابق اسیرہ منیٰ ابو بکر نے بتایا کہ اس کے شوہر کو الرملہ اسپتال کی جانب سے جیل میں کینسر کی دوائی فراہم کی جا رہی تھی مگر حال ہی میں اسپتال نے اسیر کو دوائی کی فراہمی روک دی ہے۔ اسیر کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ نے اس کے شوہر کو دوائی روکنے کےلیے یہ جواز پیش کیا ہے کہ چونکہ بسام السائح کے دل کی سرجری اور شریانوں کی پیوند کاری کرنی ہے۔ اس لیے اسے کینسر کی دوائی استعمال کرنے سے روکا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے بسام السائح کو 8 اکتوبر 2015ء کو حراست میں لیا اور اسے سالم فوجی عدالت میں منتقل کردیا گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت ہی سے وہ سرطان میں مبتلا رہے ہیں۔ کینسر کے ساتھ ساتھ وہ عارضہ قلب اور سانس کی تکلیف کا بھی شکار ہیں۔