چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین پر ناجائز قبضہ ختم کرنے کے مطالبے پر اسرائیلی تنظیم کو دھمکیاں

پیر 17-اکتوبر-2016

فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خاتمے کے لیے نہ صرف دنیا بھر میں آواز بلند ہو رہی ہے بلکہ اب اسرائیل کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں اسرائیل کے اندر کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم ’’بتسلیم‘‘ نے مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیل فلسطینی عرب علاقوں پر اپنا تسلط ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ ہموار ہوسکے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکومت فلسطین پرناجائز تسلط ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تنظیم ’’بتسلیم‘‘ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کی ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کا سیشن شروع ہوتے ہی ’بتسلیم‘ کے بیانات اور اقدامات کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے اور تنظیم کو حکومت کی طرف سے ملنے والی مالی مراعات واپس لینے کا فیصلہ کریں گے۔

حکمراں جماعت کے لیڈر ڈیوڈ بیٹان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایسی تنظیم کی مالی معاونت نہیں کرسکتے جوفلسطینی علاقوں میں یہودی کالونیوں کے خلاف مہم چلا رہی ہیں۔

بتسلیم کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کے ناجائز قبضے کے خلاف آواز بلند کرنے پرصہیونی ریاست کے انتہا پسند حلقوں کی طرف سے بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسرائیل کی انتہا پسند سیاسی جماعتوں نے بھی بتسلیم کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پربھی بتسلیم کے خلاف صہیونی اشرار نے مہم شروع کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بتسلیم کے بیانات پر اس پر پابندیاں عاید کرے۔ یہودی شرپسندوں اور انتہا پسند لیڈروں کا کہنا ہے کہ بتسلیم جیسے گروپوں کا قبلہ درست کرنے کے لیے ان کے فنڈز بند کرنے اور انہیں اسرائیل میں سرگرمیوں کی اجازت واپس لی جانی چاہیے تاکہ وہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی مخالفت نہ کرسکیں۔

مختصر لنک:

کاپی