مصری حکومت کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مسلسل ایک ہفتے تک کھلا رکھنے پر اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے قاہرہ حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ حماس نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کے لیے اپنا قایدانہ کردار دوبارہ ادا کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم مصری حکومت کے تہہ دل سے شکر گذار ہیں کہ اس نے ایک ہفتے تک رفح گذرگاہ کھلی رکھنے کے ساتھ دو طرفہ آمد ورفت کی سہولت فراہم کی ہے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ مصری حکومت مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق و مطالبات کی حمایت میں اپنا قائدانہ کردار دوبارہ ادا کرے۔
ادھر تحریک فتح کے رہ نما اور ارکان پارلیمان نے بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے سفرکے خواہش مند طلباء سے اپنی رجسٹریشن کرانے کو کہا ہے۔ فتحاوی ارکان پارلیمان کا کہنا ہے کہ حال ہی میں مصری حکام نے انہیں یقین دہانی کرائی ہےکہ بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے جانے والے طلباء کے لیے رفح گذرگاہ کھولی جائے گی۔
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سنہ 2013ء کے بعد غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح مسلسل ایک ہفتے تک کھلی رکھی گئی ہے۔ اس سے قبل تین دن سے زیادہ رفح گذرگاہ نہیں کھولی گئی۔ سنہ 2015ء کے پورے سال میں صرف 21 دن رفح گذرگاہ کھولی گئی تھی۔