صہیونی عدالتوں کی جانب سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کے جیلوں میں ڈالے جانے کی ظالمانہ پالیسی پرعمل درآمد جاری ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں سے کم عرصے میں پچاس کے قریب فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی عدالتوں سے 10 سے 23 اکتوبر کے دوران 46 فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائیں۔ انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیے جانے والے شہریوں میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن بھی شامل ہیں۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے بزرگ فلسطینی سیاست دان اور رکن اسمبلی حسن یوسف کو تیسری بار تین ماہ کے لیے انتظامی حراست کا نوٹس جاری کیا۔ یہ بات قابل ذکر رہے کہ فلسطینی قانون سازکونسل کے رکن محمد حسن یوسف 18 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیںِ۔ آخری بار انہیں 20 اکتوبر 2015ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں دو بار چھ چھ ماہ انتظامی قید میں رکھنے کا حکم دیا گیا۔