اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینیوں کو طویل المدت قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی عدالت نے تین فلسطینیوں کو غرب اردن سے شمالی فلسطینی شہر العفولہ میں داخل ہونے اور یہودی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں قید کی سزائیں ہیں۔
عبرانی اخبار’’یسرائیل ھیوم‘‘ کی رپورٹ 20 سالہ فلسطینی شہری کو 28 ماہ قید کی سزا سنائی ہے جب کہ دو کم عمر فلسطینیوں کو 25 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری کردہ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ سزا پانے والے تینوں فلسطینیوں کو غیرقانونی طور پرالعفولہ شہر میں داخل ہونے اور ام الفحم کے مقام پر اسرائیلی فوج پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ تینوں فلسطینی آٹھ دسمبر 2015ء کو بیت المقدس میں داخل ہوئے۔ جہاں پر انہوں نے اسرائیلی پولیس اور فلسطینی خواتین نمازیوں کے درمیان جھڑپ کے دوران خواتین کو بچانے کی کوشش کی۔ اسرائیلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ تینوں فلسطینیوں نے حملہ کرکے اسرائیلی فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا۔