اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال کی نسبت رواں سال کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی مکانات مسماری کی کارروائیوں میں 150 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق’’اوچا‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں صہیونی فوج نے ان مکانات کی مسماری کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جو بین الاقوامی امدادی تنظیموں اور ممالک کی طرف سے فراہم کردہ تعاون کے نتیجے میں بنائے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2016ء کے دوران صہیونی فوج نے فلسطینیوں کے 273 مکانات مسمار کئے جو کہ سنہ 2015ء کی نسبت 150 فی صد زیادہ ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو ہفتوں کے دوران قابض فورسز نے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے 18 مکانات مسمار کیے اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ مسمار کردہ مکانات صہیونی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے تھے۔ ان میں سے 8 رہائشی مکانات، پانی کا ایک کنواں اور حوض امداد فراہم کرنے والے ملکوں کی طرف سے فراہم کردہ امدادی رقوم سے تعمیر کیے گئے تھے۔ ان ڈیڑھ درجن مکانات کی مسماری کے نتیجے میں 29 بچوں سمیت 54 فلسطینی شہری مکان کی چھت سے محروم ہوئے۔
رپورٹ میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران قابض فوج نے فلسطینی شہریوں میں 196 سرچ آپریشن کیے اور 234 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا۔ ان میں بیت المقدس میں 56 کارروائیوں کے دوران 97 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔