چودہویں تاریخ کا چاند ویسے ہی آپ آب و تاب کے حوالے سے کرہ زمین کے مکینوں کے لیے بے پناہ کشش رکھتا ہے۔ اس ماہ کی چودہویں کا چاند 14 ایک نئے انداز میں جلو گرہو گا جو کرہ زمین کے باسیوں کے لیے زیادہ ہی رومانیت اور کشش کا حامل ہو گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دُنیا کے کئی ممالک میں چودہ نومبر کو آسمان پرایک ایسا چاند نمودار ہو گا جو معمول سے چودہ گنا بڑا اور تیس فی صد زیادہ روشن ہو گا۔
‘سپر مون’ کہلانے والا یہ چاند زمین کے انتہائی قریب آ جائے گا اور تقریباً 70 سال کے بعد زمین اور چاند کے درمیان فاصلہ اتنا کم ہو گا۔
خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق سپر مون معمول کے چاند سے 14 فیصد زیادہ بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن ہو گا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ غیر معمولی طور پر اتنے ’خوبصورت‘ چاند کا نظارہ دوبارہ دیکھنے کے لیے آپ کو 25 نومبر 2034 تک انتظار کرنا ہو گا۔
سوسائٹی آف پاپولر ایسٹرونومی کے نائب صدر رابن سیگل کا کہنا ہے کہ ’سپر مون چھتوں، درختوں، چمنیوں سے اوپر بہت بڑا نظر آئے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں ہمیشہ یہ دیکھتے ہوئے بہت خوش ہوتا ہوں کہ لوگوں دوربین لیے چاند دیکھ رہے ہیں۔‘
جب چاند زمین سے قریب ترین فاصلے پر ہو گا تو وہ 14 فیصد زیادہ بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن ہوتا ہے۔ سپر مون زمین سے 226000 کلومیٹر کے فاصلے پر ہو گا۔
سنہ 2016 میں تین ’سپر مون‘ ہوں گے۔ رواں سال پہلا سپر مون 16 اکتوبر 2016 میں ہوا تھا جبکہ سال کا آخری سپر مون 14 دسمبر کو ہو گا۔