امریکا نے اسرائیلی فوج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی تیار کردہ سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے باقاعدہ عسکری تربیت دینے کا آغاز کردیا ہے۔
عبرانی اخبار’’یسرائیل ھیوم‘‘ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے آخر میں اسرائیلی فوج کے سینیر افسران اور سرنگوں کی نشاندہی اور انہیں مسمار کرنے کے ماہرین پر مشتمل ٹیم اسرائیل پہنچ چکی ہے جس نے صہیونی فوجیوں کو باضابطہ طور پر سرنگوں کے حوالے سے ٹریننگ دینا شروع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی فوج کے بریگیڈ TCR کے ماہرین اور جرمن فوجیوں نے اسرائیلی فوج کمانڈو بریگیڈ’’ گبعاتی‘‘ کے اہلکاروں کو تربیت دینے کا آغاز کیا ہے۔ امریکا اور جرمنی کے ماہرین کی نگرانی میں جاری ٹریننگ میں اسرائیلی فوجیوں کو بتایا جا رہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی کھودی گئی سرنگوں کی نشاندہی کیسے کرسکتے ہیں اور انہیں کیسے تباہ کیا جاسکتا ہے۔ نیز سرنگوں میں پھنس جانے کے بعد خود کو محفوظ رکھنے اور گرفتاری سے بچنے کے طور طریقے بھی سکھائے جا رہے ہیں۔
امریکی فوجی اسرائیلی فورسز کو سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے جدید آلات کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کررہے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ٹیم کے سربراہ الون فائزر کا کہنا ہے کہ ہم نے امریکی فوج کی نگرانی میں سرنگوں سے نمٹنے کے حوالے سے ایسی معلومات حاصل کی ہیں جو ہمیں اس سے قبل نہیں مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے دفاع کے لیے کھودی گئی سرنگوں سے نمٹنے کے ان طریقوں کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی گئی ہے جو اس اسے قبل کسی طرف سے نہیں مل سکی اور نہ ہی ہم آپس میں وہ کچھ سیکھ پائے ہیں۔ ہم نے امریکی حکام کے سامنے یہ بات واضح کردی ہے کہ آئندہ کوئی بھی جنگ سرنگوں کی بنیاد پر لڑی جائے گی۔ اس لیے اسرائیل سرنگوں کو ایک سنگین چیلنج کے طور پر دیکھتا ہے۔