فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں ڈیڑھ ماہ سے انتظامی حراست کے خلاف مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہری انس شدید کی حالت مزید تشویشناک ہو گئی ہے۔ گذشتہ روز صہیونی حکام نے اسیر کے اہل خانہ کو بھی اسپتال میں طلب کر لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر انس شدید 50 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال پرہیں۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث ان کی طبی حالت کافی خراب ہوچکی ہے۔ صحت کے بگڑنے کے بعد انہیں جیل کی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں صہیونی انتظامیہ ہی ان کی دیکھ بحال کر رہی ہے۔
ادھر کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ انس شدید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے انس شدید کے اہل خانہ کو ’’عتصیون‘‘ مرکز میں طلب کرکے ان سے بھوک ہڑتالی اسیر کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ صہیونی حکام انس شدید کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے اس کے اہل خانہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
بھوک ہڑتالی اسیرکے بھائی عبدالمجید شدید کاکہنا ہے کہ انس شدید نے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔