قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں دو فلسطینی شہریوں کو بندوق کی نوک پر انہی کے ہاتھوں ان کی دو دکانیں مسمار کرا دیں جس کے نتیجے میں دونوں شہری بے روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ دکانوں سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے بیت حنینا کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی دو دکانوں کو گھیرے میں لیا۔ دکانوں کے مالکان کو حکم دیا گیا کہ وہ سامان نکالنے کے فوری بعد اپنی دونوں دکانیں مسمار کردیں کیونکہ یہ دکانیں صہیونی بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی ہیں۔
دکان کی مسماری سے متاثرہونے والے ایک فلسطینی شہری اسامہ غیث نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی انتظامیہ نے اسے اپنی دکان اپنے ہی ہاتھوں سے مسمار کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے دھمکی دی تھی کہ میں اپنی دکان خود ہی مسمار نہیں کرتا تو مجھے بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مکانات اور دکانوں کی مسماری سے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 15 فلسطینی خاندانوں کے 100 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ صہیونی حکام کی طرف سے گذشتہ 8 سال سے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات اور دکانوں کی مسماری کا ظالمانہ سلسلہ زور پکڑ چکا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی دکانوں، مکانات اور دیگر املاک سے محروم کیے جا چکے ہیں۔