لبنان کے صدر مقام بیروت کے قریب قائم فلسطینیوں کے ’’عین الحلوہ‘‘ پناہ گزین کیمپ کے ارد گرد کنکریٹ کی اونچی دیوار تعمیر کرنے پر فلسطینی پناہ گزین قیادت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ کے گرد دیوار کھڑی کرنے کے رد عمل میں تمام نمائندہ فلسطینی تنظیموں نے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں کیمپ کے گرد کنکریٹ کی مضبوط دیوار کھڑی کرنے کے لبنانی فیصلے کی شدید مخالت کرتے ہوئے کہا گیا کہ دیوار کی تعمیر سے پورا کیمپ جیل میں تبدیل ہو جائے گا۔
اجلاس کے بعد پریس کو جاری کردہ ایک بیان میں فلسطینی قیادت نے کہا کہ ہم مظلوم پناہ گزین ہیں جنہیں ایک غاصب ریاست نےبندوق کے زور پر گھروں اور ملک سے نکال باہر کیا ہے۔ ہم لبنان کے دشمن نہیں ہیں۔ اس لیے عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ کے گرد کنکریٹ کی دیوار کھڑی کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ کے اطراف میں دیوار تعمیر کرنا فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے مترادف ہے۔
دو روز قبل مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا تھا کہ لبنانی انتظامیہ بیروت کے نواح میں قائم’عین الحلوہ‘ پناہ گزین کیمپ کے اطراف میں سیمنٹ کے بھاری بلاک کرینوں کی مدد سے نصب کررہی ہے۔ کیمپ کے چاروں اطراف کنکریٹ کے بھاری بھرکم بلاک کھڑے کرنے کے بعد پورا کیمپ ایک جیل میں تبدیل ہوجائے گا جس میں آمد ورفت مزید مشکل ہوجائے گی۔ فلسطینی پناہ گزینوں کو کیمپ میں باہر جانے اور واپس آنے کے لیے لبنانی فوج کی قائم کردہ کئی کئی چوکیوں سےگذرنا پڑے گا۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ کے گرد کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کے لبنانی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی قائم کردہ دیوار فاصل [نسلی دیوار] کے مشابہ اقدام قرار دیا ہے۔
لبنانی اخبارات کے مطابق فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے اطراف میں کنکریٹ کی دیوار کھڑی کرنا کافی مشکل اور پیچیدہ کام ہے۔ اگرچہ یہ کئی ہفتوں سے جاری ہے مگر اس کی تکمیل پر پندرہ ماہ لگ سکتےہیں۔
کیمپ سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ عین حلوہ کیمپ کے اطراف میں کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر لبنانی فوج کی زیرنگرانی تعمیر کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ بیروت سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ صرف ایک مربع کلو میٹر پر قائم ہے جب کہ اس میں 80 ہزار فلسطینی پناہ گزین آباد ہیں۔ ان میں سے بیشتر فلسطینی سنہ 1948ء کے دوران شمالی شہر الجلیل سے یہودی غنڈوں نے بے دخل کردیے تھے۔