اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست ایک 26 سالہ فلسطینی خاتون سماجی کارکن کو چھ سال قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’’عوفر‘‘ نامی فوجی عدالت کی طرف سے گذشتہ روز فلسطینی اسیرہ حلوۃ سلیم حمامرۃ کو چھ سال قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا۔ حمامرہ کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہربیت لحم کے حوسان قصبے سے ہے۔
حمامرہ کو صہیونی فوج نے 8 نومبر 2015ء کو ’’بیتار علیت‘‘ کالونی کےقریب گولیاں مارنے کے بعد زخمی کرکےحراست میں لیا تھا۔ اس پر ایک اسرائیلی فوجی کو چاقو سےوار کرکے زخمی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ حراست میں لیے جانے کے بعد وہ کئی ماہ تک بیت المقدس کے ’’ھداسا عین کارم‘‘ اسپتال میں زیرعلاج رہی ہیں۔ انہیں صہیونی فوج پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کرنے جرم میں چھ سال قید با مشقت کی سز سنائی گئی ہے۔