قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم تاریخی جامع مسجد الابراہیمی کی طرف جانے والے دو اہم راستوں کو کنکریٹ کے بھاری بلاک کھڑے کرکے ہرقسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا ہے۔ دوسری جانب صہیونی انتظامیہ کی طرف سے راستوں کی بندش کے نتیجے میں فلسطینی نمازیوں کو مسجد تک پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز قابض صہیونی فورسز نے مسجد ابراہیمی کے قریب واقع طارق بن زیاد اسکول کے قریب سے گذرنے والی دونوں سڑکوں پر بھاری بلاک کھڑے کرکے ان پر آمد ورفت بند کردی۔
سڑکوں پر بلاک کھڑے کرکے انہیں بند کرنے کی مذموم سازش کے نتیجے میں مسجد کی مشرقی اور جنوبی سمت کی طرف سے آنے والے نمازیوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ادھر الخلیل شہر میں یہودی آباد کاروں نے پرانے الخلیل شہر میں نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ مسجد ابراہیمی سے چند گز کے فاصلے پر پیش آیا۔ یہودی آباد کاروں کے حملے کے وقت قابض فوج کچھ ہی فاصلے پر تماشا دیکھتی رہی۔