اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبہ کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ انتفاضہ القدس نے مسجد اقصی کی زمانی اور مکانی تقسیم کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے۔ ہماری جدوجہد سے اسرائیلی پسپائی پر مجبور ہوا ہے، تاہم وہ کسی بھی غفلت کی صورت میں اپنے ناکام منصوبہ کی دوبارہ تقسیم کی کوشش کر سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کی سندھ شاخ کے زیر اہتمام کراچی میں ہونے والے دو روزہ ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے۔ دشمن کئی برسوں سے القدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کی مذموم کوششیں کر رہا ہے۔ وہ قبلہ اول کی بے حرمتی کی متعدد کوششیں کر چکا ہے اور آئے روز اس پر چڑھائی کے لئے یہودیوں کو اکساتا رہتا ہے۔ گذشتہ برس اسرائیلی حکومت نے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی زمانی اور مکانی تقسیم کا منصوبہ شروع کیا۔
"الاقصی آپ کی منتظر”
نعروں کی گونج میں خالد مشعل نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصی کے صحن میں آپ کے بھائی اور بہنیں اپنے خون اور سینوں کو اسرائیلی گولیوں کے سامنے پیش کر کے پہرہ دے رہے ہیں۔ وہ امت مسلمہ کی مدد کی راہ دیکھ رہے ہیں اور بالخصوص پاکستان میں آپ لوگوں کی مدد کی راہ دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس کی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے ان وفود کے دوروں پر اظہار تشکر کرتی ہے کہ جو غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی غرض سے کئے گئے۔ غزہ کی مشکلات اور محاصرہ گزشتہ دس برسوں سے جاری ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کو مزاحمت کی نصرت اور مدد کی سزا دی جا رہی ہے کہ اس کے غیور باسیوں نے مزاحمت کو عظیم منصوبہ کیونکر بنایا۔
خالد مشعل نے واضح کیا کہ ہمارے دلوں میں جماعت اسلامی پاکستان کی بہت زیادہ قدر ومنزلت ہے۔ جماعت نے ہمیشہ فلسطینیوں سمیت عرب اور امت مسلمہ کے حقیقی مسائل کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔
"ہم پاکستان کی قدر کرتے ہیں”
حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی نہایت قدر کرتے ہیں۔ ہم پاکستان کے لئے مزید امن واستحکام کے خواہاں ہیں تاکہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا کردار بہتر طور ادا کر سکے اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے سلسلے میں ایک مستند حوالہ ثابت ہو۔
انہوں نے اپنے خطاب میں اس جانب بھی اشارہ کیا کہ اسرائیل پاکستان اور اس کے ایٹمی پروگرام کے خلاف سازشیں کرتا چلا آ رہا ہے۔ اسے پاکستان کی صنعتی اور فوجی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی۔ انہوں نے دعا کی اللہ پاکستان کو تمام دشمنوں سے نجات دلائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بات سے قطع نظر کہ ہم اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں تاہم فلسطینی عوام کشمیری مسلمانوں کے دکھوں پر دلگیر ضرور ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ اگر فلسطین آپ کے دلوں کی دھڑکن ہے تو کشمیر ہمارے دلوں میں بستا ہے۔