شنبه 16/نوامبر/2024

قید مریض فلسطینی انتظامیہ کی مجرمانہ پالیسی کا شکار

منگل 6-دسمبر-2016

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی مریض اسیران کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں مریضوں کے ساتھ انتقامی پالیسی برتی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں مریضوں کی حالت کافی تشویشناک ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے ادارے’’کلب برائے اسیران‘‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی کئی جیلوں میں قید سیکڑوں فلسطینی مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔ بیماریوں کے شکار تمام فلسطینی مریضوں

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید کئی فلسطینی بیمار ہونے کے ساتھ ساتھ زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے ہیں۔ زخمی فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بھی اسرائیلی جیل انتطامیہ کا سلوک مجرمانہ ہے۔

اسرائیل جیل کی ’الرملہ‘ اسپتال میں کئی فلسطینی قیدی نام نہاد طبی معائنے کے لیے داخل ہیں مگر انہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔ اسیران کو کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی جا رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی اسیران کی فوری سرجری کی ضرورت ہے مگر اسرائیل جیل اور اسپتال انتظامیہ اسیران کی بیماریوں کی سنگینی کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے ساتھ مجرمانہ برتاؤ کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں 7000 فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں 1500 فلسطینی قیدی مختلف نوعیت کی امراض کا شکار ہیں۔ کئی فلسطینی قیدی زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے تھے جو جیل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا شکار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی