فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی انتظامیہ ، فوج اور سیکیورٹی اداروں نے انتظامی حراست کے خلاف بہ احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر عمار الحمور پر سخت دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے سے قبل ہی ہڑتال ختم کردیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کے مندوب خالد محاجنہ نے بتایا کہ 17 دنوں سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر عمار الحمور کو صہیونی انتظامیہ نے گذشتہ روز انتقامی پالیسی کے تحت جزیرہ نما النقب کی جیل سے ’’عسقلان‘‘ جیل منتقل کیا ہے جہاں اسے قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوب کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام بھوک ہڑتالی اسیر عمار الحموری پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں۔
المحاجنہ نے بتایا کہ زیرحراست بھوک ہڑتالی الحموری کی 17 دنوں سے جاری بھوک ہڑتال کے نتیجے میں اسیر کا وزن 13 کلو گرام کم ہوگیا ہے۔ اس کے پیٹ میں بھی تکلیف ہے۔ صہیونی حکام نے اسیر کو دو مربع میٹر کی کوٹھڑی میں بند رکھا ہے جہاں الگ سے بیت الخلا کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔ اسیر پر دباؤ بڑھانے کے لیے اس کے کپڑےاور دیگر ضروری سامان تک واپس لے لیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسیر الحمور کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین سے اور وہ 6 فروری 2016ء سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔