اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے تاہم اس پیش رفت کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ’’اسرائیل ھیوم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کابینہ کے دو سینیر وزیروں موشے کحلون اور آریہ ادرعی کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ میں یرغمال فوجیوں کی رہائی کی کوششوں میں پیش رفت ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ موشے کحلون اور اریہ ادرعی کی زیرقیادت وزیراعظم نیتن یاھو نے چھ ماہ قبل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے ذمہ غزہ میں قید اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
دونوں وزراء کا کہنا ہے کہ یرغمالی فوجیوں کی رہائی کی کوششوں میں پیش رفت ہوئی ہے تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
دونوں وزراء نے یہ بیان وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کیا۔
ادھر غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں ھدار کی رہائی کی کوششوں میں کسی قسم کی پیش رفت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا۔