ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ 15 جولائی 2016ء کی درمیانی شب ملک کی آئینی اور منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے جب فوج کے ایک دھڑے نے بغاوت کی تو بغاوت روکنے کے لیے مواصلاتی کمپنیوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ بغاوت روکنے کے لیے ہم نے 600 فون کالیں کی تھیں۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بن علی یلدرم نے کہا کہ مواصلاتی کمپنیوں اور ٹیکنالوجی فرموں نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اہم خدمات انجام دی ہیں۔ ملک میں فوج کے ایک مںحرف گروپ کی بغاوت کو ناکام بنانے میں بھی موصلاتی کمپنیوں کا کلیدی کردار ہے۔
بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ بغاوت کی شب حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش ناکام بنانے کے لیے مواصلاتی کمپنیوں کی ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ بغاوت روکنے کے لیے حکومت نے فوج اور پولیس کے اعلیٰ حکام کو بغاوت کی رات 600 فون کالیں کیں۔ پولیس اور شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ باغیوں کے مراکز کا گھیراؤ کریں بالخصوص قنجی فوجی اڈے کے گھیراؤ کا حکم دیا گیا ۔ یہ فوجی اڈہ باغیوں کی سرگرمیوں کا مرکز تھا۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے آگے بڑھ کر باغیوں کو روک دیا اور پولیس کے ساتھ مل کر ملک میں بغاوت کی سازش ناکام بنا دی۔
خیال رہے کہ رواں سال وسط جولائی میں ترک فوج کے ایک گروپ نے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے علم بغاوت بلند کردیا تھا تاہم پولیس اور عوام نے فوج کی بغاوت ناکام بناتے ہوئے باغیوں کو ریاستی اداروں پر قبضہ کرنے سے روک دیا تھا۔