فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نومبر کے مہینے میں صہیونی عدالتوں سے 30 فلسطینی بچوں کو باقاعدہ قید کی سزائیں دی گئیں اور فلسطینی بچوں سے جرمانہ کی آڑ میں 60 ہزار شیکل رقم بٹور لی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں صہیونی عدالت ’’عوفر‘‘ نے 30 فلسطینی بچوں کو قید کی سزائیں سنائیں۔ ان بچوں کو قید کے ساتھ ساتھ جرمانے بھی کیے گئے۔ فلسطینی بچوں کو ایک ماہ سے 20 ماہ تک قید کی سزائیں سنائی گیں اور ان سے 58 ہزار 500 شیکل جرمانہ وصول کیا گیا۔
انسانی حقوق کے مندوب کا کہنا ہے کہ نومبر میں ’’عوفر‘‘ جیل میں 41 فلسطینی نوجوانوں کو ڈالا گیا۔ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو ہولناک تشدد کانشانہ بنایا گیا۔ جیل میں ڈالے گئے تین فلسطینیوں کو گرفتاری کے وقت گولیاں مار کر زخمی کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی عوفر جیل میں اس وقت کل 140 فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں فلسطینی بچے مجد جیل میں قید ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی بچوں کی تعداد تین سوسے زاید بیان کی جاتی ہے۔