عرب ملک اردن کے میں قائم بین الاقوامی اسلامی سائنس اکیڈمی نے فلسطین کے طبیعات دان اور غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کے سائنس کالج کے پروفیسر ڈاکٹر محمد موسیٰ شبات کو اکیڈمی کا رکن منتخب کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی اسلامی سائنس اکیڈمی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اکیڈمی کی انتظامیہ نے فلسطینی سائنسدان کو ان کی عالمی اور سائنسی خدمات کے اعتراف میں اکیڈمی کی بین الاقوامی ٹیم کا رکن مقرر کیا ہے۔
فلسطینی سائنسدان کا کا انتخاب اکیڈمی کی عمان میں منعقدہ سالانہ کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ اس موقع پر اکیڈمی سے وابستہ سائنسدانوں اور بین الاقوامی ماہرین نے ڈاکٹر شبات کی سائنسی خدمات، تعلیمی اداروں، جامعات اور کالجوں میں ان کی تدریسی خدمات، تخلیقات، تحقیقی مقالہ جات اور دیگر علمی خدمات کا جائزہ لیا گیا۔
اکیڈمی کا رکن منتخب ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر شبات نے بتایا کہ بین الاقوامی سائنس اکیڈمی کی رکنیت کے لیے ان کا نام چار سال پہلے پیش کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر شبات اپنی علمی اور سائنسی خدمات کے اعتراف میں کئی عالمی ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔ سنہ 2006ء میں انہیں علم بصریات میں خدمات کے اعتراف میں بین الاقوامی ’گیلیلو‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس سے قبل سنہ 1996ء میں انہیں عبدالحمید شومان ایوارڈ برائےعرب سائنسدان اور سنہ 2005ء میں غزہ میں اسلامی یونیورسٹی کی طرف سے بھی ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔