اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی 8 بچوں پر صہیونی فوجیوں اور اسرائیلی تنصیبات پر حملوں کے الزامات کے تحت فرد جرم عاید کی گئی ہے۔ صہیونی ملٹری پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ زیرحراست فلسطینی لڑکے پولیس اہلکاروں، فوجیوں اور اسرائیلی تنصیبات پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی عدالت میں پیش کیے گئے آٹھ فلسطینیوں کا تعلق مشرقی بیت المقدس کی صور باھر اور العیساویہ کالونیوں سے ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران 8 فلسطینی بچوں کو یہودی فوجیوں پر سنگ باری اور پٹرول بموں سے حملوں کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں تفتیش کے لیے ‘‘مجد‘‘ جیل میں رکھا گیا ہے۔
ریڈیو رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے گئے فلسطینی لڑکوں پر اسلحہ خریدنے، خفیہ سیل بنانے اور یہودی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔